The Relationship Between Substance Abuse and Sleep Disorders.




The Relationship Between Substance Abuse and Sleep Disorders.



Substance abuse and sleep disorders are closely intertwined, with each exacerbating the other in a harmful cycle. The use of various substances—whether alcohol, prescription drugs, or illicit drugs—can profoundly impact sleep patterns and quality. Conversely, sleep disorders can lead individuals to self-medicate with substances, further complicating their mental and physical health. This article explores the complex relationship between substance abuse and sleep disorders, highlighting the ways in which they influence one another.
How Substance Abuse Affects Sleep
Alcohol: Alcohol is often used as a sedative due to its initial calming effects, which can help induce sleep. However, alcohol disrupts the sleep cycle, particularly the REM (Rapid Eye Movement) stage, which is essential for restorative sleep. As the body metabolizes alcohol, it leads to fragmented sleep, frequent awakenings, and decreased overall sleep quality.
Stimulants: Drugs like cocaine, methamphetamine, and even excessive caffeine use can severely disrupt sleep. These substances increase alertness and energy levels, making it difficult to fall asleep. Long-term use can lead to chronic insomnia, where the individual struggles to get adequate sleep even when they are not under the influence.
Opioids: Opioid abuse, including both prescription painkillers and illicit drugs like heroin, can cause significant sleep disturbances. Opioids can reduce the amount of deep sleep and suppress REM sleep, leading to non-restorative sleep. Additionally, opioid withdrawal often leads to severe insomnia and disturbances in the sleep-wake cycle.
Marijuana: While marijuana is sometimes used to help with sleep, its effects on sleep patterns are complex. It can reduce the amount of REM sleep, and over time, heavy use can lead to a dependency that further disrupts normal sleep patterns.
Sleep Disorders Leading to Substance Abuse
Insomnia: Chronic insomnia can lead individuals to self-medicate with substances like alcohol or sedatives in an attempt to induce sleep. While these substances may provide temporary relief, they often exacerbate sleep problems in the long run and can lead to dependency and addiction.
Sleep Apnea: Individuals with untreated sleep apnea often experience excessive daytime sleepiness, leading them to use stimulants like caffeine or prescription medications to stay awake. This can create a cycle where they then need sedatives to sleep, increasing the risk of substance abuse.
Restless Leg Syndrome (RLS): RLS can cause severe discomfort at night, leading to disrupted sleep. Some individuals may turn to alcohol or over-the-counter medications to manage their symptoms, potentially leading to misuse and dependency.
The Vicious Cycle
Substance abuse and sleep disorders often create a vicious cycle. Poor sleep can drive individuals to use substances to find relief, but the use of these substances often worsens sleep quality. This can lead to increased use of substances, further deepening the cycle of addiction and sleep disruption.
For example, an individual might use alcohol to fall asleep but wake up frequently throughout the night, leading to fatigue the next day. To combat this fatigue, they might use stimulants, which then make it even harder to sleep the following night. Over time, this pattern can lead to significant mental and physical health problems, including anxiety, depression, and an increased risk of overdose.
Treatment and Recovery
Breaking the cycle of substance abuse and sleep disorders requires a comprehensive approach that addresses both issues simultaneously. Treatment options may include:
Cognitive Behavioral Therapy for Insomnia (CBT-I): This therapy focuses on changing sleep habits and behaviors that contribute to sleep disorders. It can be particularly effective for individuals who have developed substance abuse issues as a result of insomnia.
Medically Supervised Detox: For individuals with substance dependency, medically supervised detoxification can help manage withdrawal symptoms, including those related to sleep.
Medication: In some cases, medication may be prescribed to manage both sleep disorders and substance abuse. For example, non-addictive sleep aids or medications that address underlying mental health issues like anxiety or depression can be helpful.
Support Groups and Counseling: Engaging in support groups like Narcotics Anonymous (NA) or Alcoholics Anonymous (AA), along with individual counseling, can provide the necessary support to overcome addiction and improve sleep patterns.
Conclusion
The relationship between substance abuse and sleep disorders is complex and often cyclical, with each condition worsening the other. Addressing this dual challenge requires a comprehensive treatment plan that includes behavioral therapy, medical intervention, and ongoing support. By breaking the cycle, individuals can improve both their sleep quality and overall mental health, paving the way for a healthier, substance-free life.
منشیات کے استعمال اور نیند کے مسائل کے درمیان تعلق
منشیات کے استعمال اور نیند کے مسائل کے درمیان گہرا تعلق ہوتا ہے، جس میں دونوں ایک دوسرے کو نقصان دہ طور پر متاثر کرتے ہیں۔ مختلف قسم کے منشیات کا استعمال، چاہے وہ الکوحل، نسخہ جات کی ادویات، یا غیر قانونی منشیات ہوں، نیند کے انداز اور معیار پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ اس کے برعکس، نیند کے مسائل لوگوں کو منشیات کے استعمال پر مجبور کر سکتے ہیں، جس سے ان کی جسمانی اور ذہنی صحت مزید خراب ہو جاتی ہے۔ اس مضمون میں منشیات کے استعمال اور نیند کے مسائل کے درمیان پیچیدہ تعلقات پر روشنی ڈالی گئی ہے اور یہ وضاحت کی گئی ہے کہ وہ ایک دوسرے کو کیسے متاثر کرتے ہیں۔
منشیات کا استعمال نیند کو کیسے متاثر کرتا ہے؟
الکوحل: الکوحل کو عموماً ایک سکون آور چیز کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ اس کے ابتدائی اثرات نیند لانے میں مددگار ہوتے ہیں۔ لیکن الکوحل نیند کے چکر میں خلل ڈالتا ہے، خاص طور پر REM (ریپڈ آئی موومنٹ) مرحلے میں، جو کہ نیند کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ جیسے جیسے جسم الکوحل کو جذب کرتا ہے، نیند میں خلل پڑتا ہے، بار بار جاگنے کی عادت پڑ جاتی ہے، اور مجموعی طور پر نیند کا معیار خراب ہو جاتا ہے۔
متحرک منشیات: کوکین، میتھامفٹامین، اور حتیٰ کہ ضرورت سے زیادہ کیفین کا استعمال نیند کو شدید طور پر متاثر کر سکتا ہے۔ یہ منشیات چوکسی اور توانائی کی سطح کو بڑھا دیتی ہیں، جس سے نیند آنے میں مشکل ہوتی ہے۔ طویل مدتی استعمال سے دائمی بے خوابی (انسومینیا) پیدا ہو سکتی ہے، جہاں فرد نشے میں نہ ہونے کے باوجود بھی مناسب نیند حاصل کرنے میں دشواری محسوس کرتا ہے۔
اوپیئڈز: اوپیئڈز کا استعمال، جس میں نسخہ جات کی ادویات اور ہیروئن جیسی غیر قانونی منشیات شامل ہیں، نیند میں نمایاں خلل ڈال سکتا ہے۔ اوپیئڈز گہری نیند کی مقدار کو کم کر سکتے ہیں اور REM نیند کو دبا سکتے ہیں، جس سے نیند غیر مؤثر ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، اوپیئڈز کے چھوڑنے کے دوران شدید بے خوابی اور نیند جاگنے کے چکر میں خلل پیدا ہو سکتا ہے۔
چرس: چرس کو بعض اوقات نیند میں مدد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اس کے نیند کے انداز پر اثرات پیچیدہ ہوتے ہیں۔ یہ REM نیند کی مقدار کو کم کر سکتی ہے، اور وقت کے ساتھ، زیادہ استعمال کرنے سے انحصار پیدا ہو سکتا ہے جو کہ معمول کے نیند کے انداز کو مزید خراب کرتا ہے۔
نیند کے مسائل اور منشیات کا استعمال
بے خوابی (انسومینیا): دائمی بے خوابی لوگوں کو نیند میں مدد کے لیے منشیات، جیسے کہ الکوحل یا سکون آور ادویات کا استعمال کرنے پر مجبور کر سکتی ہے۔ اگرچہ یہ منشیات عارضی ریلیف فراہم کرتی ہیں، لیکن یہ طویل مدتی میں نیند کے مسائل کو مزید بڑھا دیتی ہیں اور انحصار اور نشے کا باعث بن سکتی ہیں۔
نیند میں خلل (سلیپ ایپنیا): جن لوگوں کا نیند میں خلل کا علاج نہیں ہوتا، وہ دن میں بہت زیادہ نیند کا تجربہ کرتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ جاگتے رہنے کے لیے کیفین یا نسخہ جات کی ادویات کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ ایک ایسا چکر بنا سکتا ہے جہاں انہیں پھر نیند کے لیے سکون آور ادویات کی ضرورت ہوتی ہے، جس سے منشیات کے استعمال کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
بے چین ٹانگوں کا سنڈروم (ریسٹلس لیگ سنڈروم - RLS): RLS رات کو شدید بے آرامی پیدا کرتا ہے، جس سے نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے۔ کچھ لوگ اپنے علامات کو کنٹرول کرنے کے لیے الکوحل یا اوور دی کاؤنٹر ادویات کا استعمال کر سکتے ہیں، جو غلط استعمال اور انحصار کا باعث بن سکتے ہیں۔
منشیات کے استعمال اور نیند کے مسائل کا چکر
منشیات کا استعمال اور نیند کے مسائل اکثر ایک خراب چکر پیدا کرتے ہیں۔ خراب نیند لوگوں کو ریلیف کے لیے منشیات کے استعمال پر مجبور کر سکتی ہے، لیکن ان منشیات کا استعمال اکثر نیند کے معیار کو مزید خراب کر دیتا ہے۔ اس سے منشیات کے استعمال میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو نشے اور نیند کے خلل کے چکر کو مزید گہرا کرتا ہے۔
مثال کے طور پر، ایک فرد نیند کے لیے الکوحل کا استعمال کر سکتا ہے لیکن رات بھر بار بار جاگنے کی وجہ سے تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔ اس تھکاوٹ کا مقابلہ کرنے کے لیے وہ متحرک منشیات کا استعمال کر سکتا ہے، جو پھر اگلی رات نیند آنے میں مشکلات پیدا کرتی ہیں۔ وقت کے ساتھ، یہ طرز عمل اہم ذہنی اور جسمانی صحت کے مسائل پیدا کر سکتا ہے، جیسے کہ اضطراب، ڈپریشن، اور اوور ڈوز کا خطرہ بڑھنا۔
علاج اور بحالی
منشیات کے استعمال اور نیند کے مسائل کے چکر کو توڑنے کے لیے ایک جامع علاج کی ضرورت ہوتی ہے جو دونوں مسائل کو ایک ساتھ حل کرے۔ علاج کے اختیارات میں شامل ہو سکتے ہیں:
کونگنیٹو بیہیویرل تھراپی برائے انسومینیا (CBT-I): یہ تھراپی نیند کی عادات اور رویوں کو تبدیل کرنے پر توجہ دیتی ہے جو نیند کے مسائل میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ یہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے مؤثر ہو سکتی ہے جنہوں نے بے خوابی کے نتیجے میں منشیات کا استعمال شروع کیا ہو۔
میڈیکل سپروائزڈ ڈیٹاکس: ان افراد کے لیے جنہیں منشیات کا انحصار ہو، میڈیکل سپروائزڈ ڈیٹاکسفکیشن نیند سے متعلق واپس لینے والے علامات کو سنبھالنے میں مدد کر سکتی ہے۔
ادویات: کچھ معاملات میں، نیند کے مسائل اور منشیات کے استعمال کو سنبھالنے کے لیے ادویات تجویز کی جا سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، غیر نشہ آور نیند کی مدد یا ادویات جو اضطراب یا ڈپریشن جیسے بنیادی ذہنی صحت کے مسائل کو حل کرتی ہیں، مفید ہو سکتی ہیں۔
سپورٹ گروپس اور کونسلنگ: نارکوٹکس انانیمس (NA) یا الکوحولکس انانیمس (AA) جیسے سپورٹ گروپس میں شامل ہونا، ساتھ ہی انفرادی کونسلنگ، منشیات کے استعمال پر قابو پانے اور نیند کے انداز کو بہتر بنانے کے لیے ضروری سپورٹ فراہم کر سکتی ہے۔
نتیجہ
منشیات کے استعمال اور نیند کے مسائل کے درمیان تعلق پیچیدہ اور اکثر ایک چکر بننے والا ہوتا ہے، جس میں ہر حالت دوسرے کو مزید بگاڑ دیتی ہے۔ اس دوہرے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک جامع علاج کی ضرورت ہوتی ہے جس میں بیہیویرل تھراپی، طبی مداخلت، اور جاری سپورٹ شامل ہو۔ اس چکر کو توڑنے سے، افراد اپنی نیند کے معیار اور مجموعی ذہنی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں، اور ایک صحت مند، منشیات سے پاک زندگی گزارنے کا راستہ ہموار کر سکتے ہیں۔
منشيات جي استعمال ۽ ننڊ جي مسئلن جي وچ ۾ تعلق
منشيات جي استعمال ۽ ننڊ جي مسئلن جي وچ ۾ هڪ مضبوط لاڳاپو آهي، جتي ٻنهي هڪ ٻئي کي نقصان پهچائين ٿا. مختلف قسمن جي منشيات جو استعمال، جهڙوڪ شراب، نسخي جي دوائون، يا غير قانوني منشيات، ننڊ جي انداز ۽ معيار تي گهرو اثر وجهي سگهي ٿو. ان جي برعڪس، ننڊ جي مسئلن جي ڪري ماڻهو منشيات جي استعمال جي طرف مائل ٿي سگهن ٿا، جيڪو انهن جي جسماني ۽ ذهني صحت کي وڌيڪ خراب ڪري ٿو. هن مضمون ۾ منشيات جي استعمال ۽ ننڊ جي مسئلن جي وچ ۾ پيچيده لاڳاپن تي روشني وڌي وئي آهي ۽ اهو وضاحت ڪئي وئي آهي ته اهي ڪيئن هڪ ٻئي تي اثر انداز ٿين ٿا.
منشيات جو استعمال ننڊ کي ڪيئن متاثر ڪري ٿو؟
شراب: شراب کي اڪثر سکون آور شيءِ طور استعمال ڪيو ويندو آهي ڇو ته ان جا ابتدائي اثر ننڊ آڻڻ ۾ مددگار ٿيندا آهن. پر شراب ننڊ جي چڪر ۾ خلل پيدا ڪري ٿو، خاص طور تي REM (ريپڊ آئي موومينٽ) مرحلي ۾، جيڪو ضروري هوندو آهي. جيئن جيئن جسم شراب کي جذب ڪري ٿو، ننڊ ۾ خلل پوي ٿو، بار بار جاڳڻ جي عادت پئجي وڃي ٿي، ۽ مجموعي طور تي ننڊ جو معيار خراب ٿي وڃي ٿو.
متحرڪ منشيات: ڪوڪين، ميٿامفيٽامين، ۽ اضافي ڪيفين جو استعمال ننڊ کي سخت متاثر ڪري سگهي ٿو. اهي منشيات جاڳڻ ۽ توانائي جي سطح کي وڌائين ٿيون، جنهن ڪري ننڊ اچڻ ۾ ڏکيائي ٿيندي آهي. ڊگهي مدي واري استعمال سان دائمي بي خوابي پيدا ٿي سگهي ٿي، جتي ماڻهو منشيات جي اثر کان ٻاهر هوندي به مناسب ننڊ حاصل ڪرڻ ۾ مشڪل محسوس ڪري ٿو.
اوپيئڊس: اوپيئڊس جو استعمال، جنهن ۾ نسخي جي دوائون ۽ هيروئن جهڙيون غير قانوني منشيات شامل آهن، ننڊ ۾ نمايان خلل وجهي سگهي ٿو. اوپيئڊس گہری ننڊ کي گهٽائي سگهن ٿا ۽ REM ننڊ کي دٻائي سگهن ٿا، جنهن ڪري ننڊ غير مؤثر ٿي وڃي ٿي. ان کان علاوه، اوپيئڊس ڇڏڻ دوران شديد بي خوابي ۽ ننڊ جاڳڻ جي چڪر ۾ خلل پيدا ٿي سگهي ٿو.
چرس: چرس کي ڪڏهن ڪڏهن ننڊ ۾ مدد لاءِ استعمال ڪيو ويندو آهي، پر ان جا ننڊ جي انداز تي اثر پيچيده ٿين ٿا. اها REM ننڊ جي مقدار کي گهٽائي ٿي، ۽ وقت سان گڏ، وڌيڪ استعمال سان انحصار پيدا ٿي سگهي ٿو، جيڪو معمول جي ننڊ جي انداز کي وڌيڪ خراب ڪري ٿو.
ننڊ جا مسئلا ۽ منشيات جو استعمال
بي خوابي (انسومينيا): دائمي بي خوابي ماڻهن کي ننڊ ۾ مدد لاءِ منشيات، جيئن شراب يا سکون آور دوائن جو استعمال ڪرڻ تي مجبور ڪري سگهي ٿي. جيتوڻيڪ اهي منشيات عارضي راحت فراهم ڪنديون آهن، پر اهي طويل مدي ۾ ننڊ جي مسئلن کي وڌيڪ خراب ڪري ڇڏينديون آهن ۽ انحصار ۽ نشي جو سبب بڻجي سگهن ٿيون.
سليپ اپنيا: جيڪي ماڻهو سليپ اپنيا جو علاج نٿا ڪرائين، اهي ڏينهن ۾ گهڻي ننڊ جو تجربو ڪندا آهن، جنهن جي ڪري هو جاڳڻ لاءِ ڪيفين يا نسخي جي دوائن جو استعمال ڪندا آهن. هيءُ هڪ اهڙو چڪر پيدا ڪري سگهي ٿو جتي پوءِ انهن کي ننڊ لاءِ سکون آور دوائن جي ضرورت محسوس ٿيندي آهي، جنهن سان منشيات جي استعمال جو خطرو وڌي وڃي ٿو.
ريسلَس ليگ سينڊروم (RLS): RLS رات ۾ شديد بي آرامي پيدا ڪندو آهي، جنهن ڪري ننڊ ۾ خلل پيدا ٿيندو آهي. ڪجهه ماڻهو پنهنجي علامات کي قابو ڪرڻ لاءِ شراب يا اوور دي ڪائونٽر دوائون استعمال ڪندا آهن، جيڪو غلط استعمال ۽ انحصار جو سبب بڻجي سگهي ٿو.
منشيات جي استعمال ۽ ننڊ جي مسئلن جو چڪر
منشيات جو استعمال ۽ ننڊ جا مسئلا اڪثر هڪ خراب چڪر پيدا ڪندا آهن. خراب ننڊ ماڻهن کي راحت حاصل ڪرڻ لاءِ منشيات جي استعمال ڏانهن وٺي وڃي ٿي، پر انهن منشيات جو استعمال اڪثر ننڊ جي معيار کي وڌيڪ خراب ڪري ڇڏيندو آهي. ان سان منشيات جي استعمال ۾ اضافو ٿي سگهي ٿو، جيڪو نشي ۽ ننڊ جي خلل جي چڪر کي وڌيڪ شديد ڪري ڇڏيندو آهي.
مثال طور، هڪ شخص ننڊ لاءِ شراب جو استعمال ڪري سگهي ٿو پر رات دوران بار بار جاڳڻ جي ڪري ٿڪاوت محسوس ڪندو. انهيءَ ٿڪاوت کي ختم ڪرڻ لاءِ هو متحرڪ منشيات جو استعمال ڪري سگهي ٿو، جيڪي وري ايندڙ رات ننڊ اچڻ ۾ ڏکيائي پيدا ڪندا آهن. وقت سان گڏ، هيءُ طرزِ عمل اهم ذهني ۽ جسماني صحت جي مسئلن کي جنم ڏئي سگهي ٿو، جهڙوڪ اضطراب، ڊپريشن، ۽ اوور ڊوز جو خطرو وڌڻ.
علاج ۽ بحالي
منشيات جي استعمال ۽ ننڊ جي مسئلن جي چڪر کي ٽوڙڻ لاءِ هڪ جامع علاج جي ضرورت آهي جيڪو ٻنهي مسئلن کي گڏيل طور تي حل ڪري. علاج جا اختيار شامل ٿي سگهن ٿا:
ڪانگنيٽو بيهيويرل ٿراپي براءِ انسومينيا (CBT-I): هي ٿراپي ننڊ جي عادتون ۽ رويي کي تبديل ڪرڻ تي ڌيان ڏئي ٿي، جيڪي ننڊ جي مسئلن ۾ مددگار ثابت ٿين ٿيون. هي خاص طور تي انهن ماڻهن لاءِ مؤثر ٿي سگهي ٿي جن جي بي خوابي جي نتيجي ۾ منشيات جي استعمال جو رجحان پيدا ٿيو آهي.
ميڊيڪل سپروائزڊ ڊيٽاڪس: انهن ماڻهن لاءِ جيڪي منشيات جي انحصار ۾ آهن، ميڊيڪل سپروائزڊ ڊيٽاڪسفيڪيشن ننڊ سان لاڳاپيل واپس وٺڻ واري علامتن کي سنڀالڻ ۾ مدد ڪري سگهي ٿي.
دوائون: ڪجهه حالتن ۾، ننڊ جي مسئلن ۽ منشيات جي استعمال کي سنڀالڻ لاءِ دوائون تجويز ڪري سگهجن ٿيون. مثال طور، غير نشه آور ننڊ ۾ مددگار دوائون يا دوائون جيڪي اضطراب يا ڊپريشن جهڙن بنيادي ذهني صحت جي مسئلن کي حل ڪن ٿيون، فائدي مند ٿي سگهن ٿيون.
سپورٽ گروپس ۽ ڪائونسلنگ: نارڪوٽڪس انانيمس (NA) يا الڪوحولڪس انانيمس (AA) جهڙن سپورٽ گروپن ۾ شامل ٿيڻ، گڏوگڏ انفرادي ڪائونسلنگ، منشيات جي استعمال تي قابو پائڻ ۽ ننڊ جي انداز کي بهتر بڻائڻ لاءِ ضروري سپورٽ فراهم ڪري سگهي ٿي.
نتيجو
منشيات جي استعمال ۽ ننڊ جي مسئلن جي وچ ۾ تعلق پيچيده ۽ اڪثر هڪ چڪر پيدا ڪندڙ هوندو آهي، جتي هر حالت ٻئي کي وڌيڪ خراب ڪري ڇڏيندي آهي. ان ٻهري چيلينج کي منهن ڏيڻ لاءِ هڪ جامع علاج جي ضرورت آهي، جنهن ۾ بيهيويرل ٿراپي، طبي مداخلت، ۽ جاري سپورٽ شامل هجي. ان چڪر کي ٽوڙڻ سان، ماڻهو پنهنجي ننڊ جي معيار ۽ مجموعي ذهني صحت کي بهتر بڻائي سگهن ٿا، ۽ هڪ صحتمند، منشيات کان پاڪ زندگي گذارڻ جو رستو صاف ڪري سگهن ٿا۔


 

Comments